IRNA کے مطابق، ہفتے کے روز، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں محبت، امن اور رواداری پر مبنی اسلام کے حقیقی پیغامات کو عام کرنے کے عزم اور ثابت قدمی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے ایک اہم سنگ میل کے طور پر اسلامو فوبیا کے خلاف اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی جلد تقرری کا منتظر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن عالمی اتحاد اور یکجہتی کے لیے امرت کا کام کرتا ہے، جس میں نہ صرف مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی بڑھتی ہوئی لہر کو روکنے بلکہ مذاہب، فرقوں، ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان مکالمے، ہم آہنگی اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کا موقع ملتا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس دن، ہم ایک بار پھر عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی برادریوں کے رہنماؤں سے اسلاموفوبیا کی عفریت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور قرآن پاک کی بے حرمتی، مساجد پر حملوں اور مسلمانوں کے خلاف دیگر کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبک بیان بازی، نفرت انگیز تقاریر اور مسلم کمیونٹیز، مساجد اور مقدس علامتوں پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہائی تشویشناک اور ناقابل قبول ہیں، اور اس پر فوری اور با اثرعالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کو ایک مضبوط فورم کے طور پر کام کرنا چاہیے، ایک ایسی دنیا کی تعمیر کا ایک موقع جہاں تمام عقائد کے لوگ مل جل کر ہم آہنگی کے ساتھ رہ سکیں، جہاں افہام و تفہیم خوف پر قابو پائے اور باہمی احترام اختلافات سے بالاتر ہو۔
اقوام متحدہ نے قرارداد جاری کی جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا، جسے بین الاقوامی سطح پر اسلام فوبیا کے خلاف جنگ میں ایک سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ